قالوا لن ……وابقیٰ (37)
’ یہ ہے ایمان کا احساس ، ان دلوں کے اندر جو چند لمحات قبل فرعون کی پوجا کرتے تھے اور فرعون کے قریب کے لئے وہ ایک دور سے سے آگے بڑھتے تھے۔ لیکن اچانک ان کے دلوں میں قوت کا ایک نیا سرچشمہ پھوٹ پڑا۔ اب وہ فرعون کی مملکت ، اس کی قوت ، اس کے مرتبے اور اس کے اقتدار کو چیلنج کر رہے ہیں۔
قالوا لن نوثرک علی ماجآء نا من البینت والذی فطرنا (02 : 28) ” جادوگروں نے جواب دیا قسم ہے اس ذات کی جس نے ہمیں پیدا کیا ، یہ ہرگز نہیں ہو سکتا کہ ہم روشن نشانیاں سامنے آجانے کے بعد بھی تجیھ ترجیح دیں۔ “ یہ بات ہمارے لئے بہت ہی مشکل ہے کیونکہ اللہ جل شانہ بہت بڑا اور بہت بلند ہے۔
فاقض ما انت قاص (02 : 28) ” تو جو کچھ کرنا چاہے کرلے۔ “ تمہارے پاس جو قوت ہے اسے استعمال کرلو۔
انما تقضی ھذہ الحیوۃ الدنیا (02 : 28) ” تو زیادہ سے زیادہ بس اس دنیا کی زندگی کا فیصلہ کرسکتا ہے۔ “ کیونکہ تیری حکومت اسی دنیا میں ہے۔ اس دنیا سے آگے تمہاری حکومت نہ ہوگی۔ اس دنیا کی زندگی تو بہت ہی مختصر ہے۔ بہت ہی معمولی ہے ، تمہارے پاس جو سزا ہے وہ ان دلوں کے لئے بہت آسان ہے جن کا رابطہ اللہ سے ہوجائے ، جن کی امیدیں ابدی زندگی کی بہترین کے ساتھ وابستہ ہوگئی ہیں۔