آپ 37:41 سے 37:44 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
اولايك لهم رزق معلوم ٤١ فواكه وهم مكرمون ٤٢ في جنات النعيم ٤٣ على سرر متقابلين ٤٤
أُو۟لَـٰٓئِكَ لَهُمْ رِزْقٌۭ مَّعْلُومٌۭ ٤١ فَوَٰكِهُ ۖ وَهُم مُّكْرَمُونَ ٤٢ فِى جَنَّـٰتِ ٱلنَّعِيمِ ٤٣ عَلَىٰ سُرُرٍۢ مُّتَقَـٰبِلِينَ ٤٤
اُولٰٓىِٕكَ
لَهُمْ
رِزْقٌ
مَّعْلُوْمٌ
۟ۙ
فَوَاكِهُ ۚ
وَهُمْ
مُّكْرَمُوْنَ
۟ۙ
فِیْ
جَنّٰتِ
النَّعِیْمِ
۟ۙ
عَلٰی
سُرُرٍ
مُّتَقٰبِلِیْنَ
۟
3

اولئک لھم رزق۔۔۔۔۔۔ کانھن بیض مکنون (41 – 49 “۔

جنت کی نعمتیں کیسی ہوں گی ؟ اس میں نعمتوں کا ہر رنگ ہوگا جس میں نفس انسانی کی غذا بھی ہوگی اور انسانی احساسات اور انسانی جسم سب کے لیے متاع ہوگا ۔ مزید یہ کہ وہاں جو نفس جو کچھ چاہے گا وہ اسے ملے گا ۔ قسماقسم انعامات ، اس لیے کہ یہ لوگ سب سے پہلے تو اللہ کے مکرم بندے ہیں ، اللہ کی بندگی انسان کے لیے سب سے بڑا اعزاز ہے ۔ پھر عالم بالا میں وہ معزز ترین مہمان ہوں گے ۔ یہ ان کے آرام کی جگہ ہوگی اور وہاں ان کو کوئی مشقت اور ذیوئی نہ کرنا ہوگی ۔ پھر مزید یہ کہ آرام کے ساتھ اللہ کی رضامندی بھی انہیں حاصل ہوگی ۔ جو سب سے بڑی نعمت ہوگی ۔