Anda sedang membaca tafsir untuk kelompok ayat dari 37:37 hingga 37:40
بل جاء بالحق وصدق المرسلين ٣٧ انكم لذايقو العذاب الاليم ٣٨ وما تجزون الا ما كنتم تعملون ٣٩ الا عباد الله المخلصين ٤٠
بَلْ جَآءَ بِٱلْحَقِّ وَصَدَّقَ ٱلْمُرْسَلِينَ ٣٧ إِنَّكُمْ لَذَآئِقُوا۟ ٱلْعَذَابِ ٱلْأَلِيمِ ٣٨ وَمَا تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ٣٩ إِلَّا عِبَادَ ٱللَّهِ ٱلْمُخْلَصِينَ ٤٠
بَلْ
جَآءَ
بِالْحَقِّ
وَصَدَّقَ
الْمُرْسَلِیْنَ
۟
اِنَّكُمْ
لَذَآىِٕقُوا
الْعَذَابِ
الْاَلِیْمِ
۟ۚ
وَمَا
تُجْزَوْنَ
اِلَّا
مَا
كُنْتُمْ
تَعْمَلُوْنَ
۟ۙ
اِلَّا
عِبَادَ
اللّٰهِ
الْمُخْلَصِیْنَ
۟
3

بل جآء بالحق ۔۔۔۔۔ عباد اللہ المخلصین (37 – 40) ”

مجرموں کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اوپر اللہ کی مخلص بندوں کو مستثنیٰ کردیا گیا تھا کہ وہ عذاب الیم سے بچ گئے تھے۔ اس مناسبت سے قیامت میں ان کے انجام کی ایک جھلک بھی دکھا دی جاتی ہے۔ ان مجرموں کے عذاب الیم کے بالمقابل وہ انعامات بھی رکھ دئیے جاتے ہیں ۔ جن میں وہ مزے لے رہے ہوں گے۔ انداز یوں ہے کہ ایک منظر کے بالمقابل دوسرا منظر۔