ذالك بانهم اتبعوا ما اسخط الله وكرهوا رضوانه فاحبط اعمالهم ٢٨
ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمُ ٱتَّبَعُوا۟ مَآ أَسْخَطَ ٱللَّهَ وَكَرِهُوا۟ رِضْوَٰنَهُۥ فَأَحْبَطَ أَعْمَـٰلَهُمْ ٢٨
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
٣

ذلک بانھم اتبعوا ۔۔۔۔۔۔۔ اعمالھم (47 : 28) “ یہ اسی لیے تو ہوگا کہ انہوں نے اس طریقے کی پیروی کی جو اللہ کو ناراض کرنے والا ہے اور اس کی رضا کا راستہ اختیار کرنا پسند نہ کیا۔ اسی بنا پر اس نے ان کے سب اعمال ضائع کر دئیے ”۔

یعنی انہوں نے خود اپنے لیے یہ انجام پسند کیا ہے ۔ انہوں نے خود اس طریقے کو اپنا یا جو اللہ کو ناراض کرنے والا طریقہ ہے۔ یعنی نفاق ، معصیت اور اللہ کے دشمنوں اور اللہ کے دین کے دشمنوں اور اللہ کے رسول کے دشمنوں کے ساتھ مل کر سازشیں کرنا۔ انہوں نے خود اللہ کی رضا مندی کو ناپسند کیا۔ اور اس کے حصول کی کوشش نہ کی بلکہ انہوں نے وہ کام کیا جس سے اللہ ناراض ہوتا ہے اور غضب میں آتا ہے یوں اللہ نے ان کے تمام اعمال کو (حبط) کردیا۔ جن پر وہ مست تھے اور جن کو وہ ناپسند کرتے تھے اور اپنے ان اعمال کے بارے میں وہ کہتے تھے کہ ہم ان کے بہت ہی ماہرین ہیں۔ یہ مومنین کے خلاف سازشیں کرتے تھے اور یوں بظاہر ان کی یہ سازشیں غبارے کی طرح پھولی ہوئی ہوتیں اور طوفان کی طرح آتیں لیکن چشم زدن میں ختم ہوجاتیں۔