19:87至19:88节的经注
لا يملكون الشفاعة الا من اتخذ عند الرحمان عهدا ٨٧ وقالوا اتخذ الرحمان ولدا ٨٨
لَّا يَمْلِكُونَ ٱلشَّفَـٰعَةَ إِلَّا مَنِ ٱتَّخَذَ عِندَ ٱلرَّحْمَـٰنِ عَهْدًۭا ٨٧ وَقَالُوا۟ ٱتَّخَذَ ٱلرَّحْمَـٰنُ وَلَدًۭا ٨٨
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
undefined
3

اس منظر میں فضا غضب ‘ غیرت اور ردعمل کی ہے۔ اس فضا کو الفاظ کی گونج اور گرج اور عبارات اور فقروں کی ضربات مزید تیز کردیتی ہیں۔ کائنات کے ضمیر میں ایک اشتہعال ہے۔ نفس کائنات کی تمام نفرت کرنے والی قوتوں کے اندر بھونچال آیا ہوا ہے۔ تمام تکوینی قوتوں کے اندر ‘ ذات باری کی شان میں اس قدر سخت گستاخی کرنے کی وجہ سے ‘ سخت اشتعال ہے۔ جب کسی انسان کی ذات یا اس کے محبوب شخص کی توہین کردی جائے اور اس کی عزت خطرے میں ہو تو اس کے تمام اعضاء یکدم ردعمل میں ہوتے ہیں۔ اسی رطح یہ پوری کائنات اس منظر میں نہایت ہی رد عمل میں ہے کیونکہ اس کے مالک کی شان میں گستاخی ہو رہی ہے۔

اس کلمہ کفر اور شان باری کی توہین کے ردعمل میں پوری کائنات ‘ زمین ‘ آسمان ‘ درخت اور پہاڑ سب ردعمل میں ہیں۔ اور اس کے اظہار کے لئے جو الفاظ قرآن نے چنے ہیں وہ بذات خود زلزلہ انگیز ہیں۔ ذرا غور کیجئے کہ اس کلمہ کفر کا اظہار ہوتے ہی کہ وقالو اتخذالرحمن ولدا (91 : 88) ” وہ کہتے ہیں کہ رحمن نے کسی کو بیٹاب بنایا ہے “۔

فوراً ہی ردعمل سامنے آتا ہے اور اس کی سخت مذمت کی جاتی ہے اور فوراً تردید آجاتی ہے۔