آپ 37:73 سے 37:74 آیات کے گروپ کی تفسیر پڑھ رہے ہیں
فانظر كيف كان عاقبة المنذرين ٧٣ الا عباد الله المخلصين ٧٤
فَٱنظُرْ كَيْفَ كَانَ عَـٰقِبَةُ ٱلْمُنذَرِينَ ٧٣ إِلَّا عِبَادَ ٱللَّهِ ٱلْمُخْلَصِينَ ٧٤
فَانْظُرْ
كَیْفَ
كَانَ
عَاقِبَةُ
الْمُنْذَرِیْنَ
۟ۙ
اِلَّا
عِبَادَ
اللّٰهِ
الْمُخْلَصِیْنَ
۟۠
3

فانظر کیف کان۔۔۔۔ المخلصین (37: 73 – 74) ” اب دیکھ لو ، ان تنبیہہ کیے جانے والوں کا انجام کیا ہوا ، اس بد انجامی سے بس اللہ کے وہی بندے بچے ہیں جنہیں اس نے اپنے لیے خالص کرلیا “۔ اب قصہ نوح کا آغاز کیا جاتا ہے اور اس میں اللہ کے نیک بندوں کا انجام نہایت ہی تیزی سے بتا دیا جاتا ہے اور یہ فیصلہ کردیا جاتا ہے کہ اللہ اپنے مخلص بندوں کے انجام کا لحاظ رکھتا ہے۔